20170912

کلام مولانا جامی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ بمعہ ترجمہ ۔۔۔۔۔تَنَم فَرسُودَہ جَاں پَارہ زِھِجراں یا رَسُول اللہ ﷺ....

تَنَم فَرسُودَہ جَاں پَارہ
زِھِجراں یا رَسُول اللہ ﷺ

تَنَم فَرسُودَہ جَاں پَارہ
زِھِجراں یا رَسُول اللہ

میرا جسم ناکارہ اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا ہے
آپ کی جدائی میں،اے اللہ کے پیارے نبی

دِلَم پَژ مُردَہ آوارَہ
زِعصیَاں یَارسُول اللہ

میرا دل بھٹک رہا اور دل کا پھول مُرجھا چکا ہے
گُناہوں کہ بوجھ سے،اے اللہ کے پیارے نبی

چُوں سُوۓ مَن گُزر آرِی
مَنِ مِسکیں زِ نَاداری

کبھی خواب میں اپنا جلوہ دکھا دیں
اس عاجِز مِسکین اور غریب نادار سائل کو

فِداۓ نقشِ نعلَینَت
کُنم جَاں یَا رسُول اللہ

تو میں پھر آپ کے(جوتےکے)نقشِ پَا پر فدا
ہو جاؤں گا،اے اللہ کے پیارے نبی

زِکردہ خویش حَیرانم
سِیاہ شد روز عِصیَانَم

میں نے جو کچھ کیا ہے بہت حیران ہوں
روزِحساب میرا اعمال نامہ گناہوں کی بہتات سے سیاہ ہوگا

پَشیمَانم پَشیمَانم
پشِیماں یَا رسُول اللہ

میں انتہائی پشیماں اور سخت شرمندہ ہوں
پشیمان ہی پشیمان ہوں،اے اللہ کے پیارے نبی

زِجَامِ حُبِّ تومَستَم
بَہ زَنجیرِ تو دِل بَستَم

آپ کی محبت میں،میں مَست ہوں
آپ کے عشق کی زنجیر سے میرا دل بندھا ہوا ہے

نمی گویم کہ مَن ھستم
سُخن دَاں یَا رسُول اللہ

میں عاجز اور مِسکین کوئی دعویٰ نہیں کرتا کہ میں
ایک بہت بڑا شاعرہوں،اے اللہ کے پیارے نبیؐ

چُوں بازُوۓ شفاعَت را
کُشائی بَر گُنَاہ گاراں

جب روزِ قیامت آپ اپنی شفاعت کا بازو
لمبا کرکے گناہ گاروں کے سر پر پھیلا دیں گے

مَکُن محرومِ جامی را
دَرا آں یَا رسُول اللہ

اُس روز اِس عاجز جامی کو محروم نہ رکھیے گا
اُس جان جوکھوں کی نازک گھڑی میں،اے اللہ کے پیارے نبی

ز مہجوری برآمد جان عالم
ترحم یا نبی اللہ ترحم

( آپ ﷺ کے ہجر میں دنیا کی جان لبوں پر آگئی رحم فرمائیے یارسول اللہ! رحم فرمائیے )

نہ آخر رحمۃ للعالمینی
ز محروماں چرا فارغ نشینی

کیا آپ ﷺ سارے عالم کے لئے رحمت نہیں ہیں؟پھر محروموں سے یہ کتمان/فراغت کیوں ہے؟)

بروں آور سر از برد یمانی
کہ روئے تست صبحِ زندگانی

یمنی چادر سرسے ہٹا کر اپنا جمال دکھائیے کیونکہ آپ ﷺ کا چہرہ ہی زندگانی کی صبح ہے(نبی اکرم ﷺ کا کفن یمنی چادروں پر مشتمل ہے)

شبِ اندوہ مارا روز گرداں
ز رویت روز ما فیروز گرداں

ہماری شب ِ غم کودن میں تبدیل کردیجئے،اپنے جلوہ نمائی سے زندگانی کو کامرانی عطافرمائیے

بہ تن در پوش عنبر بوئے جامہ
بہ سر بربند کافوری عمامہ

(ہماری چارہ سازی کے واسطے) معنبر لباس پہن لیجئے اور سراقدس پر کافوری عمامہ کو جگہ دیجئے

ادیم طائفی نعلین پا کن
شراک از شتۂ جانہائے ما کن

طائف کے ادیم کی بنی ہوئی نعلین پہن لیجئے، اس کے تسموں کی جگہ ہمارے رشتۂ جاں کو کام میں لائیے

فرود آویز از سر گیسواں را
فگن سایہ بہ پا سرو رواں را

سراقدس سے دونوں طرف معنبر گیسو لٹکا لیجئے اور اپنے مناسب قد کا سایہ اپنے قدموں پر ڈالئے، یعنی ہماری مدد کو چلے آئیے.

کاش ہمیں بھی ایسا عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عطا ہو آمین یا رب العالمین

No comments:

Ahle Sunnat News

بر ما کے مسلمانوں پر ظلم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوری دنیا کی خموشی ہے

ڈاکٹر محمد عرفان اشرف قادری دنیا کے تقریبا ہر ملک میں ہی کوئی نہ کوئی بحران یا مسئلہ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ ملک عالی سطح پر توجہ کر مرکز...