20170924

یزید کی حقیقی صورت

"یزید کی حقیقی صورت"

احادیث وروایات کے آئینہ میں

نبی اکرم مخبر صادق صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت تک واقع ہونے والے تمام فتنوں کی تفصیلات بیان فرمائیں، ازاں جملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یزید کے فتنہ سے بھی امت کو آگاہ فرمایا –
 اس سلسلہ میں ایک سے زائد احادیث شریفہ وارد ہیں ، بعض روایات میں اشارۃ ًذکر ہے اوربعض میں صراحۃً ،کہ امت میں سب سے پہلے فساد برپا کرنے والا ، سنتوں کو پامال کرنے والا، دین میں رخنہ وشگاف ڈالنے والا ، بنی امیہ کا یزید نامی ایک شخص ہوگا۔
       اس سلسلہ میں فن حدیث کے ائمۂ اعلام امام ابوبکر ابن ابی شیبۃ رحمۃاللہ علیہ ( متوفی 235ھ) نے اپنی " مصنف " میں ، امام ابویعلی رحمۃاللہ علیہ (مولود 211ھ متوفی307ھ) نے اپنی " مسند" میں ، امام احمد بن حسین بیہقی رحمۃاللہ علیہ (متوفی 458ھ) نے " دلائل النبوۃ " میں ، حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃاللہ علیہ (مولود:773ھ متوفی:852ھ) نے " المطالب العالیۃ " میں، امام شہاب الدین احمدبن حجر مکی ہیتمی رحمۃاللہ علیہ نے " الصواعق المحرقۃ " میں  ، علامہ ابن کثیر (مولود :700ھ متوفی : 774ھ) نے" البدایۃ والنہایۃ " میں اور امام جلال الدین سیوطی رحمۃاللہ علیہ نے " تاریخ الخلفاء " میں احادیث شریفہ نقل فرمائی ہیں۔
      تیسری صدی ہجری کے جلیل القدر محدث ، امام ابویعلی رحمۃاللہ علیہ (مولود 211ھ متوفی:307ھ) نے اپنی مسند،ج:2،ص:176،میں سند کے ساتھ حدیث شریف روایت کی ہے:
عن ابی عبيدة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا يزال امر امتی قائما بالقسط حتی يکون اول من يثلمه رجل من بنی امية يقال له يزيد. رجاله ثقات غير انه منقطع۔
ترجمہ:سید نا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میری امت کا معاملہ عدل کے ساتھ قائم رہے گا یہاں تک کہ سب سے پہلے اس میں رخنہ ڈالنے والا بنی امیہ کاایک شخص ہوگا جس کویزید کہا جائے گا۔اس کے تمام راوی ثقہ ومعتبرہیں۔(مسندابو یعلی ،مسند ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ، ج:2،ص:176 ۔تاریخ الخلفاء ص:166)
      ونیز ابو الفداء اسمعیل بن عمر، معروف بہ ابن کثیر (مولود:700ھ متوفی :774ھ) نے اپنی کتاب " البدایۃ والنہایۃ " ج: 6،ص:256،میں اس حدیث پاک کونقل کیا ہے۔
      مذکورہ حدیث شریف کو محدث کبیرامام شہاب الدین احمدبن حجر مکی ہیتمی رحمۃاللہ علیہ نے بھی " الصواعق المحرقہ " ص132، میں نقل فرما یاہے۔آپ نے اس سلسلہ کی مزید ایک روایت الصواعق المحرقہ , ص132 میں ذکر فرمائی ہے:

 عن ابی الدرداء رضی الله عنه قال سمعت النبی صلی الله عليه وسلم يقول  اول من يبدل سنتی رجل من بنی امية يقال له يزيد۔
ترجمہ:سیدنا ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا : میں نے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فر ما تے ہوئے سنا: سب سے پہلے جومیری سنت کو بدلے گاوہ بنو امیہ کا ایک شخص ہوگا جس کو یزید کہا جائیگا۔
      علامہ ابن کثیرنے " البدایۃ والنھایۃ " ج :6،ص:256، میں حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کی روا یت سے اس کونقل کیا ، اس میں’’ یقال لہ یزید‘‘ کے الفاظ مذکور نہیں ،نیزیہ روایت مندرجہ ذیل کتابوں میں بھی موجود ہے:
 مصنف ابن ابی شیبۃ،  ج :8،ص :341، حدیث نمبر:145۔
 دلائل النبوۃ للبیہقی، ابواب غزوۃ تبوک ، جماع ابواب اخبار النبی صلی اللہ علیہ وسلم بالکوائن بعدہ ، حدیث نمبر:2802۔
المطالب العالیۃ ، کتاب الفتوح ، باب لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الحکم بن العاص ، حدیث نمبر:4584۔
میری امت کی ہلاکت قریش کے چند لڑکوں کے ہاتھوں سے ہوگی
       صحیح بخاری شریف ، ج:2،کتاب الفتن ، ص:1086،باب قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہلاک امتی علی یدی اغیلمۃ سفہاء، میں روایت ہے:
 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِى جَدِّى قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِى هُرَيْرَةَ فِى مَسْجِدِ النَّبِىِّ - صلى الله عليه وسلم - بِالْمَدِينَةِ وَمَعَنَا مَرْوَانُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ يَقُولُ « هَلَكَةُ أُمَّتِى عَلَى يَدَىْ غِلْمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ » . فَقَالَ مَرْوَانُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ غِلْمَةً . فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَقُولَ بَنِى فُلاَنٍ وَبَنِى فُلاَنٍ لَفَعَلْتُ . فَكُنْتُ أَخْرُجُ مَعَ جَدِّى إِلَى بَنِى مَرْوَانَ حِينَ مَلَكُوا بِالشَّأْمِ ، فَإِذَا رَآهُمْ غِلْمَانًا أَحْدَاثًا قَالَ لَنَا عَسَى هَؤُلاَءِ أَنْ يَكُونُوا مِنْهُمْ قُلْنَا أَنْتَ أَعْلَمُ .
ترجمہ: عمروبن یحیی بن سعید بن عمروبن سعیداپنے دادا عمروبن سعیدرضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا:میں مدینہ طیبہ میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہواتھا اورمروان بھی ہمارے ساتھ تھا، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میں نے حضرت صادق و مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم کوارشادفرماتے ہوئے سنا’’میری امت کی ہلاکت قریش کے چند لڑکوں کے ہاتھوں سے ہوگی‘‘۔مروان نے کہااللہ تعالیٰ ایسے لڑکوں پرلعنت کرے،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر میں کہنا چاہوں کہ وہ بنی فلاں اور بنی فلاں ہیں توکہہ سکتا ہوں،حضرت عمروبن یحیی کہتے ہیں میں
اپنے داداکے ساتھ بنی مروان کے پاس گیا جب کہ وہ ملک شام کے حکمران تھے ،پس آپ نے انہیں کم عمرلڑکے پائے تو ہم سے فرمایا:عنقریب یہ لڑکے اُن ہی میں سے ہوں گے ،ہم نے کہا:آپ بہتر جانتے ہیں
#Yazeed

No comments:

Ahle Sunnat News

بر ما کے مسلمانوں پر ظلم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوری دنیا کی خموشی ہے

ڈاکٹر محمد عرفان اشرف قادری دنیا کے تقریبا ہر ملک میں ہی کوئی نہ کوئی بحران یا مسئلہ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ ملک عالی سطح پر توجہ کر مرکز...