20170923

فقیر

اصفہان کا ایک بہت بڑا رئیس اپنی بیگم کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھا ہوا تھا دسترخوان اﷲ کی نعمتوں سے بھرا ہوا تھا اتنے میں ایک فقیر نے یہ صدا لگائی کہ اﷲ کے نام پر کچھ کھانے کے لیے دے دو....
اس شخص نے اپنی بیوی کو حکم دیا کہ سارا دستر خوان اس فقیر کی جھولی میں ڈال دو
عورت نے حکم کی تعمیل کی، جس وقت اس نے اس فقیر کا چہرہ دیکھا تو دھاڑیں مارکر رونے لگی.....
اس کے شوہر نے اس سے پوچھا جی بیگم آپ کو ہوا کیا ہے ؟
اس نے بتلایا کہ جو شخص فقیر بن کر ہمارے گھر پر دستک دے رہا تھا وہ چند سال پہلے اس شہر کا سب سے بڑا مالدار اور ہماری اس کوٹھی کا مالک اور میرا سابق شوہر تھا
چند سال پہلے کی بات ہے کہ ہم دونوں دسترخوان پر ایسے ہی بیٹھ کر کھانا کھارہے تھے جیسا کہ آج کھارہے تھے اتنے میں ایک فقیر نے صدا لگائی کہ میں دو دن سے بھوکا ہوں اﷲ کے نام پر کھانا دے دو ، یہ شخص دسترخوان سے اٹھا اور اس فقیر کی اس قدر پٹائی کی کہ اسے لہولہان کردیا....
نہ جانے اس فقیر نے کیا بد دعا دی کہ اس کے حالات دگرگوں ہوگئے کاروبار ٹھپ ہوگیا اور وہ شخص فقیر وقلاش ہوگیا اس نے مجھے بھی طلاق دے دی اس کے چند سال گذرنے کے بعد
میں آپ کی زوجیت میں آگئی...
شوہر بیوی کی یہ باتیں سن کر کہنے لگا بیگم کیا میں آپ کو اس سے زیادہ تعجب خیز بات نہ بتلاوں؟
اس نے کہا:" ضرور بتائیں" کہنے لگا....!!
"جس فقیر کی آپ کے سابق شوہر نے پٹائی کی تھی وہ کوئی دوسرا نہیں بلکہ میں ہی تھا،گردش زمانہ کا ایک عجیب نظارہ یہ تھا کہ اﷲ تعالیٰ نے اس بدمست مالدار کی ہرچیز ، مال ، کوٹھی ، حتیّٰ کہ بیوی بھی چھین کر اس شخص کو دے دیا جو فقیر بن کر اس کے گھر پر آیا تھا اور چند سال بعد پھر اﷲ تعالیٰ اس شخص کو فقیر بنا کر اسی کے در پر لے آیا........
"واﷲ علی کل شیءٍ قدیر"
"تاریخ ایسے عبرت آموز واقعات سے بھری پڑی ہے شرط ہے کہ انسان اس سے عبرت پکڑے..

ﻣﺨﻠﺺ ﺭﺷﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺠﺒﻮﺭﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺿﺎﺋﻊ نہ ہوﻧﮯ ﺩﯾﮟ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﺗﻮ ﺧﺘﻢ ہو ھیﺟﺎتی ھے ﻟﯿﮑﻦ ﺭﺷﺘﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ نہیں ﺟﮍتے، اِس لیۓ ﺭﺷﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻗﺪﺭ ﮐﺮﯾﮟ . ﺧﺎﺹ ﮐﺮ ﺍﻥ ﺭﺷﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﻨﮭﯿﮟ ﺁﭖ ﺧﻮﺩ ﺑﻨﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ رشتے ﻧﺒﮭﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻇﺮﻑ
ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺭﺷﺘﮯ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﮔﺮﯾﺰ ﮐﯿﺠﯿﮯ ــصبح بخیر

No comments:

Ahle Sunnat News

بر ما کے مسلمانوں پر ظلم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوری دنیا کی خموشی ہے

ڈاکٹر محمد عرفان اشرف قادری دنیا کے تقریبا ہر ملک میں ہی کوئی نہ کوئی بحران یا مسئلہ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ ملک عالی سطح پر توجہ کر مرکز...