تحریک لبیک یارسول اللہ کی پریس کانفرنس
مروجہ سیاست میں میڈیا کی مخالفت سخت نقصان دہ ہے
یاد رہے میڈیا چاہے سخت سوالات کرے اس سے مت گھبرائیں سننے والے خود فیصلہ کر لیتے ہیں کون درست ہے لیکن میڈیا بائیکاٹ کرے یہ انتہائی نقصان دہ معاملہ ہے تحریک لبیک کے سربراہ کا پریس کانفرنس کرنا اور انتہائی نرمی سے صحافی بھائیوں کو جوابات دینا خوش آئین ہے ہر کارکن کا طرز عمل یہی ہونا چاہیے
مذہبی سیاست سے متعلقین کو یاد رکھنا چاہیے الیکٹرانک میڈیا آپ کی بات کو سو فیصد کبھی بھی نشر نہیں کرے گا کیونکہ ان پر بھی بین الاقوامی و قومی کچھ پابندیاں ائد ہوتی ہیں جن کا لحاظ رکھنا ان کے لیے ضروری ہوتا ہے
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہم اپنی دس فیصد بات بھی میڈیا کے ذریعے دنیا تک نا پہنچائیں
گذشتہ شب ہونے والی پریس کانفرنس کے بعد تحریک کی شوری کی خدمت میں میری گزارش ہے دیگر معاملات میں بہتری کے ساتھ ساتھ ذہین و فطین اراکین پر مشتمل اپنی میڈیا ٹیم تشکیل دیں ممکن ہے آپ نے یہ کام کر لیا ہو تو اچھی بات ہے پھر اسے فعال کیا جائے
اور پاکستانی میڈیا کے نامور اینکرز سے روابط مضبوط کیے جائیں اور ٹاک شوز میں انٹری کسی طرح ممکن بنائی جائے
اس دوران فلاحی کاموں و تربیت امت کا سلسلہ جاری رہے
تاکہ یہ اراکین ٹاک شوز میں ملک و ملت کے لیے تحریک کی جانب سے جاری خدمات کا تذکرہ بھی کر سکیں
حلقہ 120 میں تحریک کو اگرچہ ووٹ کم کاسٹ ہوا ہے لیکن پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی سے زیادہ ووٹ لیکر دنیا سیاست کو حیران کر دیا جس کی وجہ سے الیکٹرانک میڈیا نے اس جانب توجہ کی
یہ بات حقیقت ہے پاکستان میں اکثر ووٹ بنک اہلسنت کا ہے
جس دن تحریک لبیک ملک میں فلاحی و سیاسی اعتبار سے مضبوط جماعت بن گئ کہ جو عام آدمی کے دینی مسائل کے ساتھ ساتھ دنیاوی مسائل بھی حل کرنے لگی تو یہ بلاشبہ یہ سارا نہیں تو کم از کم 70 فیصد ووٹ اسی کو کاسٹ ہو گا
یاد رکھیں لبرل سیاسی ڈان اس صورت حال میں سخت پریشان ہیں اللہ کرے ان کی پریشانی مزید بڑھے البتہ تحریک کے سربراہان سمیت تمام اراکین ان لوگوں کی سازشوں سے ہشیار رہیں
تحمل مزاجی سے اپنے سیاسی سفر کو جاری رکھیں کسی بھی سنی کے خلاف بیان بازی ہرگز نا کریں وہ آپ کے ساتھ چلے یا نا چلے
کیونکہ آپ نے بالآخر سب سنیوں کو ساتھ ملانا ہے آج نہیں تو کل ۔۔۔۔۔ ان شاء اللہ
اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔۔
🔵🔵🔵
لازمی شیئر کریں
مروجہ سیاست میں میڈیا کی مخالفت سخت نقصان دہ ہے
یاد رہے میڈیا چاہے سخت سوالات کرے اس سے مت گھبرائیں سننے والے خود فیصلہ کر لیتے ہیں کون درست ہے لیکن میڈیا بائیکاٹ کرے یہ انتہائی نقصان دہ معاملہ ہے تحریک لبیک کے سربراہ کا پریس کانفرنس کرنا اور انتہائی نرمی سے صحافی بھائیوں کو جوابات دینا خوش آئین ہے ہر کارکن کا طرز عمل یہی ہونا چاہیے
مذہبی سیاست سے متعلقین کو یاد رکھنا چاہیے الیکٹرانک میڈیا آپ کی بات کو سو فیصد کبھی بھی نشر نہیں کرے گا کیونکہ ان پر بھی بین الاقوامی و قومی کچھ پابندیاں ائد ہوتی ہیں جن کا لحاظ رکھنا ان کے لیے ضروری ہوتا ہے
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہم اپنی دس فیصد بات بھی میڈیا کے ذریعے دنیا تک نا پہنچائیں
گذشتہ شب ہونے والی پریس کانفرنس کے بعد تحریک کی شوری کی خدمت میں میری گزارش ہے دیگر معاملات میں بہتری کے ساتھ ساتھ ذہین و فطین اراکین پر مشتمل اپنی میڈیا ٹیم تشکیل دیں ممکن ہے آپ نے یہ کام کر لیا ہو تو اچھی بات ہے پھر اسے فعال کیا جائے
اور پاکستانی میڈیا کے نامور اینکرز سے روابط مضبوط کیے جائیں اور ٹاک شوز میں انٹری کسی طرح ممکن بنائی جائے
اس دوران فلاحی کاموں و تربیت امت کا سلسلہ جاری رہے
تاکہ یہ اراکین ٹاک شوز میں ملک و ملت کے لیے تحریک کی جانب سے جاری خدمات کا تذکرہ بھی کر سکیں
حلقہ 120 میں تحریک کو اگرچہ ووٹ کم کاسٹ ہوا ہے لیکن پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی سے زیادہ ووٹ لیکر دنیا سیاست کو حیران کر دیا جس کی وجہ سے الیکٹرانک میڈیا نے اس جانب توجہ کی
یہ بات حقیقت ہے پاکستان میں اکثر ووٹ بنک اہلسنت کا ہے
جس دن تحریک لبیک ملک میں فلاحی و سیاسی اعتبار سے مضبوط جماعت بن گئ کہ جو عام آدمی کے دینی مسائل کے ساتھ ساتھ دنیاوی مسائل بھی حل کرنے لگی تو یہ بلاشبہ یہ سارا نہیں تو کم از کم 70 فیصد ووٹ اسی کو کاسٹ ہو گا
یاد رکھیں لبرل سیاسی ڈان اس صورت حال میں سخت پریشان ہیں اللہ کرے ان کی پریشانی مزید بڑھے البتہ تحریک کے سربراہان سمیت تمام اراکین ان لوگوں کی سازشوں سے ہشیار رہیں
تحمل مزاجی سے اپنے سیاسی سفر کو جاری رکھیں کسی بھی سنی کے خلاف بیان بازی ہرگز نا کریں وہ آپ کے ساتھ چلے یا نا چلے
کیونکہ آپ نے بالآخر سب سنیوں کو ساتھ ملانا ہے آج نہیں تو کل ۔۔۔۔۔ ان شاء اللہ
اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔۔
🔵🔵🔵
لازمی شیئر کریں
No comments:
Post a Comment