20170919

ٹھوکر کھانے سے سبق سیکھنے تک

ٹھوکر کھانے سے سبق سیکھنے تک...
.

.
 
تحریک نے حلقہ 120 میں الیکشن لڑنے کی منصوبہ بندی ہی کی تھی تو مجھ جیسے ناقصل عقل اور کم علم شخص کو بھی یہ بات بڑی واضح طریقے پر پتہ تھی کہ اس تحریک کو نہ نون لیگ کہ جیالوں نے ووٹ دینا ہے نہ پی پی کے جیالوں نے پی ٹی آئ کا ووٹ بنک بھی ڈسٹرب نہیں ہو گا...
تو پھر اس تحریک کو ووٹ کون ڈالے گا چند مولوی لوگ بس.
یہ تحریک والوں کو جلد اندازہ ہو جائے گا اور وہ ایسی لڑائی جس کا انجام یقینی طور پر ہار ہے کبھی نہیں لڑے گی..
وقت کہ ساتھ الیکشن کی تیاری ہوئی تو پتہ چلا کہ تحریک اپنے پورے جنون کے ساتھ میدان میں ہے پھر میں نے سوچا کہ دین کی بات ہے اور اب ٹکراو دین اور بے دین کا ہے دین اک طرف بے دین اک طرف دین کا ووٹ پکا ہے جبکہ بے دین کا ووٹ 3 حصوں میں تقسیم ہو گا...
لیکن یہ اندازہ اس وقت غلط ہوا جب چند دینی جماعتیں جو الیکشن سے پہلے نیوٹرل رہنے یا الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کا عندیہ دے رہی تھی اچانک سے وقت کا فائدہ اٹھاتے اور اپنی تاریخ دوہراتے اپنے دام وصول کرتے ہوئے بے دین کی نہ صرف ہمنوا بن گئیں بلکہ انکی بھرپور حمایت کہ ساتھ الیکشن کمپین بھی چلائی مجھے خیال آیا کہ اموی و عباسی خاندان کی تاریخ آج بھی وہیں ہے کوئی سبق نہیں سیکھا ہم نے.....
پھر اچانک سے خبر اڑی کہ تحریک پاکستان نے نون لیگ کے ساتھ اتحاد کر لیا ہے...
وقت کے ساتھ اسکی تردید اور ردعمل تو آیا مگر نون لیگ نے بڑے موئثر طریقےاور بڑے حساس وقت پر افوا پھیلا کر رہا سہا باقی درمیانے ذہن کا ووٹر اپنی طرف مائل کر لیا.
یوں تحریک پاکستان خاطر خواہ نتائج حاصل نہ کر سکی.
میرا ذاتی خیال تھا کہ یہ تحریک میڈیا کو مجبور کر دے گی یہ بتانے پر کہ 20 پولنگ سٹیشن پر تحریک کا دور دور تک کوئی مدمقابل نہیں.  پہلے نہیں تو دوسرے نمبر پر تحریک ہو گی اور پی ٹی آئی اور نون لیگ کی درگت بن رہی ہو گی.
عوام اپنے دین سے محبت کا اور حکمرانوں سے نفرت کا اظہار ووٹ تحریک کو دے کر کریں گے مگر میں غلط ثابت ہوا.....

پھر میں نے فیکٹس اینڈ فگر پر غور کیا تو پتہ چلا کہ یہ تحریک تیسرے نمبر پر ہی آتی مگر ووٹ لگ بھگ 30000 ہوتا... 
اب یہ کیسے ممکن تھا سب سے پہلے تو تحریک نے کسی طرح کا کوئی میڈیا اپنے ساتھ نہیں چلایا تحریک کو چاہیے تھا کہ تحریک کہ حق میں نہ سہی مگر حکومت کہ خلاف ہی سہی کچھ غیر سیاسی علماء کو ٹی وی پر لاتی..
اپنی تحریک کے منشور اور امیدوار کا ماضی موئثر طور پر حلقے کے دینی اور معتدل مزاج تک پہچاتی بڑے جلسوں سے زیادہ کارنر میٹنگ اور محلہ کی بنیاد پر محافل میلاد کی بنا پر میٹنگ ہوتیں.
ووٹر لسٹوں سے ووٹ بنک کا اندازہ لگا کر ہر ووٹر کو ووٹ کاسٹ کروایا جاتا وغیرہ وغیرہ....
مگر اس سب کے باوجود میں نے سبق یہ سیکھا کہ اختلاف میں سب برابر ہیں آپ کو اپنی پہچان الگ بنانی ہے.
ہمارا پہلا معرکہ تھا مخا لف کو بتانے کے لیے یہی کافی ہے کہ یم میدان میں اترے اور اپنی بساط کے مطابق چال چلے کہیں لڑکھڑائے نہیں تمہارے ستر سالوں سے ہمارے دو مہینے وزنی ہیں اگر بے دینوں تم بھی کچھ سیکھو تو.....
ہم نے اس الیکشن سے بہت کچھ سیکھا اپنوں اور مخلص دوستوں کی پہچان ہوئی وقت اور مفاد پرست بھی سامنے آگئے.....
مگر مخالفین حضرات جیت کے نشے سے جب نکلیں تو صرف اتنا سیکھ لیں کہ بغیر وسائل اور سیاسی بیک گرائونڈ کے کوئی تمہیں چیلنج کر کے تمہیں تگنی کا ناچ نچا گیا تو کیسے...........

No comments:

Ahle Sunnat News

بر ما کے مسلمانوں پر ظلم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوری دنیا کی خموشی ہے

ڈاکٹر محمد عرفان اشرف قادری دنیا کے تقریبا ہر ملک میں ہی کوئی نہ کوئی بحران یا مسئلہ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ ملک عالی سطح پر توجہ کر مرکز...